شاہین ادارہ جات کے زیرِ اہتمام شاہین اسکول ظہیرآباد کے طلباء کی جانب
سے سہ روزہ شاہین نالیج اُتسؤ کا افتتاح آج ڈاکٹر عبدالقدیر سکریٹری شاہین
اداہر جات نے فتیہ کاٹ کر کیا ۔اس موقع پر گیسو دراز قادری لیکچرر ‘ محترمہ
مہر سُلطانہ ظہیرآباد معزز شخصیات موجود تھے ۔اس موقع پر ڈاکٹر عبدالقدیر
سکریٹری شاہین ادارہ جات نے کہا کہ سائنس کا ذکر آتے ہی عام ذہن امریکہ
اور یورپ کے و امریکہ کے سائنسدانوں کی طرف جاتا ہے ۔ مگر ہمارا ملک
ہندوستان بھی آج کے اس جدید ٹیکنا لوجی کے دور میں سائنس و ٹیکنا لوجی میں
اپنا لوہا منوا چکا ہے ۔انھوں نے کہا کہ ظہیرآباد کے اس شاہین نالیج
اُتسؤمیں طلباء مُختلف ہندوستانی کلچرل اور تاریخی عمارتوں کے ماڈلس ‘بھارت
دیش کے ہر ریاست کا لباس زیب تن کئے وہاں کی علاقائی زبان کہتے ہوئے دیکھے
گئے‘جو نہایت ہی دیدہ زیب ہیں اس کے علاوہ ہندوستانی تاریخ کے مشہور
بادشاہوں کے دربار و کردار دیکھنے کے لائق ہیں ۔ اس نالج اُتسؤ میں کو
دیدیہ زیب اور معلومات سے بھر پور کے علاوہ سائنس و ٹیکنا لوجی‘ صنعت‘
کلچر‘ تاریخ ‘اسلامیات ‘اور تاریخی و سائنسی ماڈلس کو خوبصورت بنانے میں
طلباء و اساتذہ کی محنت بھی شامل ہے۔ انھوں نے شاہین اسکول ظہیرآبادکے
تدریسی اسٹاف کو مبارکباد دی اور اور کہا کہ اس نالیج اُتسؤ سے شاہین ادارہ
جات کے طلباء اور یہاں کے اساتذہ کا تعلیمی معیار قابلِ تقلید اور قابلِ
ستائش ہے ۔انھوں نے کہا کہ ایسے اتسو سے بچوں کی صلاحیتیں و قا بلیتیں
سامنے آتی ہیں ۔ محترمہ مہر سُلطانہ صدر معلمہ شاہین ادارہ جات بیدرنے
بتایا کہ شاہین نالیج اُتسؤ خصوصی طورپر 300سے زائد دیدہ زیب و معلومات سے
بھر پور حقوقِ اطفال ‘ قُرآن اور ائنس ‘بچوں کی انوکھی دنیا ‘تاریخِ کعبہ
‘جغرافیائی معلومات‘بڑی سوچ کا جادو ‘رونگ نمبرشامل ہیں ۔ انھوں کہا کہ
شاہین ادارہ جات ظہیرآبادکے طلباء نے شاہین نالیج اُتسؤ کا انعقاد کرکے ایک
چھوٹی سی پہل کی ہے‘ اور ناظرین کو یہ پیغام دیا ہے آج کے یہ طلباء کل ملک
کو کس طرح کی ترقی کی سمت گامزن کرنا چاہتے ہیں۔یقیناًہمارا ملک آج دنیا
کے مُختلف ترقیاتی ممالک اپنا منفرد مقام بنایا ہے جسے ہم سارے ہندوستانیوں
کو ناز ہے۔انھوں نے کہا کہ اپنی بھولی ہوئی تحقیق روش کو اپنائیں اور مفید
و بامقصد طریقے پر سائنس و صنعت اور تعلیمی ترقی کو فروغ دیں‘ اور علمی
سائنسی سرگرمیوں کی ہمت افزائی کریں‘ اور ماہرینِ فن اور سائنسدانوں کی فنی
و علمی تحقیقات کا جائزہ لیں اور ان سے استفادہ کرکے تحقیق و جستجو اور
تجربہ و مشاہدہ کے میدان میں آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔ اس اتسو میں ، طواف
وعمرہ کاطریقہ ، مشاعرہ ، برقی رو کے اچھے موصل ‘ قوس قزح ‘ آواز کی نشریات
‘قرآن اور سائنس کے علاوہ دینی حوالے سے طلباء نے بڑے اچھے ماڈلس پیش
کئے۔ملک کی تاریخی عمارتوں جیسے لال قلعہ دہلی ‘مکہ مسجد حیدرآباد ‘ کے
دیدہ زیب ماڈلس‘ لوہے اور اسٹیل کی صنعت ‘ سوتی فیکٹری ‘ شوگر فیکٹری جیسے
ماڈل کی طلباء نے تفصیل بتائی اور ناظرین سے شاباشی حاصل کی ۔ طالبات چھوٹی
چھوٹی پریوں کے لباس میں بڑی پیاری لگ رہی تھیں۔ اسکول کی دیواروں پر جگہ
جگہ لطائف ، اقوال زرین ، احادیث مبارکہ ،اور ہر قسم کے طغریٰ جات لگائے
گئے تھے۔ جنہیں پڑھتے ہوئے شاہین نالج اتسو سے لوگ لطف لے رہے تھے۔ شاہین
اسکول ظہیرآبادکے باب الداخلہ کو انتہائی دیدہ زیب بنایا گیا ہے ۔اس شاہین
نالیج اُتسؤ منعقد کرنے میں شاہین ادارہ جات صدر مدرس کی قیادت میں شاہین
ادارہ جات ظہیرآبادکے اساتذہ کرام نے طلباء کی بھر پور رہنمائی کی ۔***